Running a Madrasah (Urdu)

السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ

As we approach 1pm on this Tuesday afternoon 31st March 2020, I would like to share an Urdu translation of the message I sent out yesterday (Monday 30th March), with the ꜤUlamā. A colleague of mine from abroad immediately requested an Urdu translation. He himself then translated it and sent it to me to hit out.

*** Please keep within ꜤUlamā

Please share widely, especially with non-English speaking ꜤUlamā.

جزاك الله خيرا
Request for DuꜤās
والسلام Hanif Dudhwala

السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ 

 30 مارچ دن کے قریب 12 بجے ہیں جب یہ پیغام کا خیال آیا

تو میرا پیغام خاص طور پر علمائے کرام اور ان لوگوں کے لئے ہے جو دارالعلوم ، مدرسہ اور مکتب کو چلانے میں مشغول ہیں۔

 ابتداء میں ہی میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ براہ کرم اس کو ذاتی نوعیت میں نہ لائیں۔ میں بھی اس کا حصہ ہوں اور ہم سب کو اجتماعی طور پر صورتحال کا جائزہ لینا چاہئے۔ چاہے جان بوجھ کر یا غیر ارادی طور پر ہمارے دارالعلوم اور مدرسہ میں دن بدن بہت زیادہ غیر منصفانہ حالات پیش آ رہے ہیں۔

ان میں اکثریت کا نظام فرد واحد کے ہاتھ میں ہے۔ صرف اس وجہ سے کہ ہم میں سے کسی نے انسٹی ٹیوٹ شروع کیا تو ہمیں لگتا ہے کہ ہم اور ہمارے اہل خانہ اب قیامت تک انچارج ہیں۔ ہم اپنی ٹیم منتخب کرتے ہیں اور عام طور پر خود ہی فیصلہ کرتے ہیں۔ خدمات عام طور پر کنبہ کے افراد کو سپرد کی جاتی ہیں اور اہل و مستحقین کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔

اس بات کا اعتراف بہت مشکل ہے اور ایک کڑوی گولی لینا ہے لیکن ہم میں سے ہر ایک کو تنہائ میں اللہ تعالی کے سامنے بیٹھ کر اس پر غور کرنا چاہئے۔ خدمات کو صلاحیتوں کے مطابق مختص کیا جانا چاہئے۔ تعلقات کی بنیاد پر نہیں۔ نائب مہتمیم صدر صاحب کے بیٹے اور کنبہ کے ممبر نہیں ہونا چاہئے ۔ ہم نے ایک مدرسہ کھولا ہے۔ کاروبار نہیں۔ معذرت اگر میرا لہجہ سخت ہے لیکن اس سے تکلیف ہوتی ہے۔

جیسا کہ مکتب کے حوالے سے۔ نجی مکتب کو بطور کاروبار چلایا جاتا ہے اور اس میں کوئی مضائقہ نہیں لیکن اگر آپ عوامی فنڈ جمع کرتے ہیں تو پھر کیوں اسے عوامی نہ بنائیں۔

۔ ایک انتظامی کمیٹی بنائیں

۔ اہلیت کے مطابق عملے کا انتخاب کریں

۔ اپنے کھاتوں سے شفاف رہیں

یہ ایک بہت ہی اہم مسئلہ ہے۔ 

براہ کرم علمائے کرام میں ہی رہے عوام میں نہ پھیلائیں اور آئیے اس کی اصلاح کی طرف قدم بڑھائیں ۔

اللہ تعالٰی ہم سب کو صحیح فہم عطا فرمائے۔ آمین 

آپ کا بھائی 

حنیف دودھ والا (بلیک برن، یوکے)٠