السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
Hope you are well. It’s Saturday 18th April 2020. You will recall that I touched upon the subject of ‘Ghībat‘ last Tuesday.
Once again, our Albanian sister translated the message into Albanian, which her husband translated into Urdu. Presented today is the Urdu version.
Please share far and wide especially with our Urdu speaking brothers and sisters.
Almighty Allāh reward our Albanian sister who, despite not being too well, takes out her precious time to translate some key messages.
Almighty Allāh always keep her and all of us in His Protection, Āmeen.
جَزَاكَ اللَّهُ خَيْرًا
Request for DuꜤās
والسلام Hanif Dudhwala
السلام علیکم ورحمة الله وبركاته
یہ منگل 14 اپریل ہے۔
آج کا عنوان ہے ‘غیبت’ (کسی کی غیر حاضری میں برائ کرنا)۔
جہاں تک میرا خیال ہے یہ ایک ایسا گناہ ہے جس سے ہم میں سے کوئی بمشکل بچا ہے۔ سب سے خطرناک پہلو یہ ہے کہ ہم اسے گناہ بھی نہیں سمجھتے ہیں۔
ایک عام بات جو ہم کہتے ہیں وہ ہے میں جانتا ہوں کہ یہ غیبت ہے اور ہمیں یہ نہیں کرنا چاہئے لیکن میں نے سوچا کہ میں اسے صرف آپ کو بتا دوں
ایک اور جملہ جو عام ہے میں آپ کو بتاتا ہوں لیکن اسے صرف اپنے تک رکھنا۔
لیکن ذرا سوچیں کہ
اگر ہم اسے اپنے پاس نہیں رکھ سکتے تو کوئی اور اسے اپنے تک کیسے رکھے گا؟
آئیے آج ہم اللہ تعالٰی سے وعدہ کریں کہ ہم کسی کی غیر حاضری میں کبھی کوئی بری بات نہیں کریں گے۔
اگر آپ کسی میں غلطی دیکھتے ہیں ، اگر ممکن ہو تو اس شخص سے (نجی طور پر) رجوع کریں اور ان کے ساتھ عقلمندی اور محبت کے ساتھ شائستہ طور پر اس کا ذکر کریں ، اور آپ دیکھیں گے کہ وہ آپ کا اس بات پر شکریہ ادا کرےگا
لیکن اس کے لئے بہت بلند اخلاق اور جرات چاہیے جو ہر کس و ناکس کا کام نہیں ہے
ہمارے دارالعلوم بری میں طالب علمی کے دنوں میں مجھے یاد پڑتاہے ہم سے حضرت مولانا ہاشم صاحب جوگواڑی مدظلہ نے ایک بار ہم سے ذکر کیا کہ غیبت کہتے ہیں کسی کی پیٹھ کے پیچھے ایسی گفتگو کرنا کہ اگر آپ نے یہ بات اس شخص کے سامنے کہی تو وہ اسے پسند نہیں کرے گا
پھر حضرت مولانا نے ہمیں بتایا : البتہ. میں آپ سب کو کھلی اجازت دیتا ہوں کہ اگر آپ کو میرے بیٹے خلیل کی کوئی خطا کا علم ہے تو مجھے صاف طور پر بتائیں تاکہ میں اس کی خطا کو دور کروں۔ اسے غیبت نہیں کہا جائے گا۔ یہ آپ کا مجھ پر اور خلیل پر احسان ہوگا!۔
ماشاءاللہ افراد خانہ کے لئے کیا دور اندیشی اور تشویش ہے!
مولانا خلیل ابن مولانا ہاشم جوگواڑی 1985 سے 1991 تک ماشاء اللہ بری میں ہمارے ہم درس تھے۔ میں آج اس کہانی کو پیش کرنے کے لئے۔ مولانا خلیل سے پیشگی معذرت چاہتا ہوں۔
آخری بات بہت معذرت کے ساتھ میری بہنوں سے، میری بہنیں آپ اس میں ہم بھائیوں سے ایک قدم آگے ہیں۔
ایک بار جب وہ شروع کردیں تو ، کوئی روکنے والا نہیں ہے۔
خاص طویل اوقات مقرر ہے فون پر غیبت ، بہتان اور ہر طرح کے بات چیت کے لئے ہر کس و ناکس کے لئے
نہیں میری بہنیں ، شیطان اور نفس کو یہ موقع فراہم نہ کریں کہ آپ کے اچھے اعمال ضائع کردیں۔ ایک روحانی بیماری ہے جس کے لئے روحانی علاج کی ضرورت ہے۔
آئیے ہم سب سونے سے پہلے روزانہ اپنا محاسبہ کریں ہر وہ شخص جس کی آپ نے غیبت کی ہے اس کے لئے دعائے خیر کریں ہر م ان دعا کریں ۔
اس سے آہستہ آہستہ ہم ایک ایسی زندگی کا آغاز کریں گے جو اس بیماری سے شفایابی پر منتہی ہوگی
میں پہلے اپنے آپ کو اور پھر اپنے بھائیوں اور بہنوں سے خطاب کرتا ہوں۔
بھائیو ، براہ کرم صرف محرم کے ساتھ شئیر کریں
اللہ تعالٰی ہمیں تمام روحانی بیماریوں سے بچائے۔ امین
جَزَاكَ اللَّهُ خَيْرًا
دعا کی درخواست
حنیف دودھ والا (بلیک برن، یوکے)٠